کرنل مجیب الرحمن شہید ڈیرہ اسماعیل خان میں ٹانک کے قریب دہشتگردوں کے خلاف آپریشن میں شہید ہوگئے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون ○ پاک فوج کے اس افسر نے شہادت سے قبل دو انتہائی سفاک دہشت گردوں کو واصل جہنم کیا جو کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشتگردی کی بڑی کاروائی کرکے کئی بے گناہوں کی جانیں لینے کی تیاری کررہے تھے۔ جس وقت کرنل مجیب الرحمن کو شدید زخمی حالت میں سی ایم ایچ راولپنڈی منتقل کیا گیا تو اُن کے بارہ سالہ بیٹے نے باپ سے لپٹ کر شکایت کی کہ یہ چیٹنگ ہے کیونکہ آپ نے کہا تھا کہ ہم دشمنوں کا مقابلہ کرینگے، اس منظر کو دیکھ کر وہاں موجود دیگر لوگ اپنے جذبات پر قابو نہ پاسکے اور ہر شخص کی آنکھ اشکبار ہوگئی۔ بعد ازاں جب کرنل مجیب الرحمن کے جسد خاکی کو تدفین کیلئے گلگت لے جایا جارہا تھا تو شہید کرنل کے بارہ سالہ جگر گوشے نے ایک بار پھر معصومانہ انداز میں کمانڈر کو درخواست کی کہ انکل میرے دوسرے بہن بھائیوں کو نہ بتائیں کہ پاپا کو کیا ہوا ہے جس پر وہاں موجود ہر شخص بلک بلک کر آبدیدہ ہوا ۔
کرنل مجیب الرحمن شہید کی نماز جنازہ منگل کے روز دس بجے آرمی ہیلی پیڈ گلگت میں ادا کی گئی۔نماز جنازہ شمالی علاقہ جات کے فورس کمانڈر میجر جنرل ڈاکٹر احسن محمود خان نے خود پڑھائی جس میں سابق کور کمانڈر لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ ہدایت الرحمن، وزیراعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان سمیت سول اور فوجی حکام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اسی روز بعد از نماز ظہر بوقت دو بجے کرنل مجیب الرحمن شہید کی نماز جنازہ انکے آبائی قصبہ بونجی میں پھر پڑھائی گئی جس میں ہزاروں کی تعداد میں فرزندان توحید نے شرکت کی۔ ان کو بونجی میں انکے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
شہید کرنل مجیب الرحمن ، گلگت بلتستان کی ہردلعزیز شخصیت ڈی آئی جی ریٹائرڈ میر افضل خان کے فرزند ارجمند ہیں جبکہ کرنل ریٹائرڈ حبیب الرحمن انکے بڑے بھائی ، معروف سیاسی اور کاروباری شخصیت عتیق الرحمن جڑواں بھائی اور ایکسئین مبشر حسن، معروف بینکار اشفاق حسن، میجر تہذیب الحسن چھوٹےبھائی ہیں۔
شہید کرنل مجیب الرحمن کےپسماندگان میں ایک بیوہ ، تین بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ سب سے بڑے بیٹے کی عمر بارہ سال کے قریب ہے۔کرنل مجیب الرحمٰن نے پی ایم اے 91 لانگ کورس میں کمیشن حاصل کیا۔ ان کا تعلق گلگت بلتستان کے ضلع استور کے علاقہ بونجی سے ہے۔ کرنل مجیب الرحمن وطن عزیز کی سلامتی کے لیے امر ہوئے۔۔۔۔۔سلام ہو قوم کے اس سپوت پر جس نے ہمارے کل کے لئے اپنا آج قربان کردیا
، ۔۔